گھر
پیارے بیٹے تو نے اینٹ گارے سیمنٹ اور سریے والا مکان تو بنا لیا ہے
میری دعا ہے کہ یہ محبت امن خوشی اور خوش حال سے بھرا گھر بن جائے
اس کے دروازے سے کوئی بدی اور برائی داخل ہی نہ ہونے پائے
کھڑکیوں سے زندگی بخش ہوا تو ضرور اندر آئے لیکن ہر طوفان باہر ہی رہ جائے
تیرا یہ گھر وہ کشتی بن جائے جو تجھے ہر بھنور سے بخیر نکال لے جائے
گرمیاں آئیں تو گھر قربتوں کی گرمی سے دمک اٹھے
خزاں آئے تو دیواروں پر سجے فن پاروں سے بہار شرما جائے
بہار آئے تو محسوس ہو کہ تیرا گھر ہی اس کا منبع ہے
باہر کتنا ہی شور و غوغا ہو تیرے گھر میں سکون و راحت ہو
باہر کتنا ہی اندھیرا ہو تیرے گھر میں نئے حوصلوں کے چراغ روشن ہوں
تیرے گھر کی چار دیواری اس قلعے کی فصیل بن جائے
جس میں نفرت نقب نہ لگا سکے
محبت جس کے اندر محفوظ ہو
ایک دوسرے کی محبت
انسان کی محبت
خدا کی محبت
گھر کر جائے
گھر
- کتاب : din kaa phool (Pg. 147)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.