گھر
دو رستے ہیں
دونوں تیرے گھر جاتے ہیں
اس رستے سے تین برس میں گھر پہنچے گا
اس پر سات برس لگتے ہیں
جس پر سات برس لگتے ہیں وہ رستہ ہموار بھی ہے
اس رستے کے دونوں جانب شہر بھی ہے بازار بھی ہے
تین برس والے رستے کے بیچ میں جنگل پڑتا ہے
جنگل جس میں برس برس تک
سونے والے کالے اژدر
اپنے مقناطیسی زہر سے اپنی جانب کھینچتے ہیں
جنگل جس کے مہلک پتے
پیروں کے چھالوں سے لپٹ کر
سارا لہو پی جاتے ہیں
تو مالک ہے
جس رستے سے جانا چاہے جا سکتا ہے
میں نے اپنے دوسرے میں کی بات سنی اور خوب ہنسا
میں خوب ہنسا اور تین برس والے رستے پر چلنے لگا۔۔۔،
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.