گھر سے نکلوں تو دنیا کھڑی ہے پرکھنے کو
جن مچھلیوں نے
زندگی کے سارے دن
سمندر میں گزارے ہوں
انہیں پانی کے لمس کی
خبر کیسے ہو
جن پرندوں نے
زندگی کے سارے دن
پنجرے کی قید میں گزارے ہوں
انہیں اسیری کے عذاب کی
خبر کیسے ہو
جن ہاتھوں نے
زندگی کے سارے دن
بیکاری میں گزارے ہوں
انہیں فرصت کے احساس کی
خبر کیسے ہو
جن آنکھوں نے
زندگی کے سارے دن
غفلت کی تاریکی میں گزارے ہوں
انہیں گناہوں کے اندھیرے کی
خبر کیسے ہو
جن سانسوں نے
زندگی کے سارے دن
عبادت خانے میں گزارے ہوں
انہیں معبود کے امتحان کی
خبر کیسے ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.