گھوڑا
اسپ ایراں میں عرب میں فرس کہلاتا ہے یہ
اور ہندوستان میں گھوڑا کہا جاتا ہے یہ
جان دے دیتا ہے مالک کے لیے یہ جانور
یہ ہے طاقت ور بہادر یہ ہے با ہمت نڈر
جنگ تلواروں سے ہوتی تھی جب ہندوستان میں
یہ دکھاتا تھا شجاعت جنگ کے میدان میں
کھیل ہاکی کی طرح پولو بھی ہوتا تھا مگر
کھیلتے تھے لوگ پولو بھی اسی پر بیٹھ کر
ہے ضرورت اس کی اب تانگہ چلانے کے لیے
پالتے ہیں اب اسے روزی کمانے کے لیے
اک ضرورت اور بھی گھوڑے کی ہے اس دیس میں
جو جواری ہیں وہ دوڑاتے ہیں اس کو ریس میں
شکر کرتا ہے یہ کھا کر ناند میں جو پاس ہو
ہوں چنے بھیگے ہوئے ساحلؔ کہ سوکھی گھاس ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.