Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گھوڑا

MORE BYاسد محمد خاں

    میں گھوڑے کے بارے میں بہت کچھ جانتا ہوں

    وہ اولین شجر ہے

    وہ بانس کے جنگل کی طرح راتوں رات اگتا ہے

    اور ہواؤں کو سنسناتے ہوئے گزرنے کی اجازت دیتا ہے

    گھوڑے کو خدا نے افضالؔ احمد سید کی نظم کی طرح بنایا ہے

    خوب چوڑا

    سیاہ مٹی سے پھوٹتا ہوا

    سیاہ آسمان سے اترتا ہوا

    پرواز پر آمادہ

    خدا نے ایک الوہی غصے

    پسینے

    اور دھوپ بھرے گھاس کے میدان کو گوندھ کر

    اس کی ہنہناہٹ ترتیب دی ہے

    اس کی ٹاپوں کی دھمک میں

    قضا و قدر کے بے مروت فیصلے جڑ دئے ہیں

    اور اس کی رفتار کے دائیں بائیں

    وہ دھندلے منظر پھیلا دئے ہیں

    جن میں ٹھیک سے کچھ پتا نہیں چلتا کہ کیا ہو رہا ہے

    خدا نے گھوڑے کی رفتار کے سامنے بھی منظر پھیلائے ہیں

    بالکل سیدھ میں دیکھو تو وہ واضح اور طے شدہ نظر آتے ہیں

    یہاں تک کہ

    وہ نیم ہو کر

    دائیں اور بائیں تقسیم نہ ہو جائیں

    اور دھندلا نہ جائیں

    خدا نے گھوڑے کی رفتار کے عقب میں

    نیستی بچھا دی ہے

    یا ایک آواز کہ

    سروم دکھم دکھم

    اور گھوڑا ان سب باتوں سے مل کر بنا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے