خون چشیدہ صدیوں کا وہ گھور اندھیرا بکھر گیا
جنگ و جدل کا جذبہ جاگا امن کا پرچم اتر گیا
نصف صدی ڈھلنے کو ہے وہ رات ڈھلے
پھر بھی لہو کا بپھرا دریا جاری ہے
معصوموں کے نالوں سے
مظلوموں کی آہوں سے
انسانوں کی چیخوں سے
تھراتے ہیں ویرانے
سچ کہتا ہے رات ڈھلی
رات ڈھلی یا خون میں ڈوبی ہوا چلی
تیری بانی تو جانے
ہم تو ٹھہرے دیوانے
کوئی مانے یا نہ مانے سو باتوں کی بات ہے یہ
بیتی شب تھی پل دو پل کی ایک صدی کی رات ہے یہ
- کتاب : Ak Qatra ak Samandar (Pg. 59)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.