Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گھنگرو کھول ذرا

حمیرا گل تشنہ

گھنگرو کھول ذرا

حمیرا گل تشنہ

MORE BYحمیرا گل تشنہ

    پورن ماشی رات سجی جب

    ساتھ زمیں بھی ڈول پڑی

    اک مورت آخر بول پڑی

    اک بار نہیں سو بار نہیں

    کیوں چاہت کا اقرار کروں

    کیوں رقص کو اپنے عام کروں

    جس کام کا حاصل کوئی نہ ہو

    کیوں ایسا کوئی کام کروں

    کیوں ایسا کوئی کام کروں

    ہے کوئی جو مجھ میں کہتا ہے

    جو دل میں ہے اب بول ذرا

    کچھ دیر کو گھنگرو کھول ذرا

    یہ رقص جو تو کرتی ہے یہاں

    اس رقص میں تیرے وحشت ہے

    جس شخص کی چاہت الفت ہے

    وہ شخص زمیں کا باسی ہے

    وہ عام رویوں والا ہے

    وہ تیری وفا کیا سمجھے گا

    وعدوں کو نبھانا کیا جانے

    وہ عشق دوانہ کیا جانے

    وہ شخص جو دنیا دار بھی ہے

    زردار ہے یوں نادار بھی ہے

    آزاد بھی ہے

    اب اس کی چاہت چھوڑ کے تو

    خلوت میں خود سے بول کبھی

    اور خود میں خود کو گھول کبھی

    یہ عشق کتابی عشق ہے جو

    لمحوں کی لذت دیتا ہے

    پھر اس کی قیمت لیتا ہے

    اس عشق و محبت میں پڑ کر

    تو خود کو یوں ناشاد نہ کر

    برباد نہ کر

    ہے کوئی جو مجھ میں کہتا ہے

    آ تجھ کو تجھ سے ملواؤں

    تو کیا ہے تجھ کو بتلاؤں

    تو جنت ہے تو رحمت ہے

    تو قوت ہے تو راحت ہے

    تو ثروت ہے تو برکت ہے

    اور سب سے بڑھ کر عورت ہے

    ان لفظوں کو بھی تول ذرا

    خلوت میں خود سے بول ذرا

    کچھ دیر کو

    گھنگرو کھول ذرا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے