Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گیلی سیلی

نجمہ منصور

گیلی سیلی

نجمہ منصور

MORE BYنجمہ منصور

    میں نے

    اپنے مطالعے کی ٹیبل سے

    اپنی ساری نظمیں اٹھا کر

    کپڑوں کی الماری میں رکھ دیں

    تاکہ

    نہ میں نظموں کو دیکھوں

    نہ وہ مجھے آنکھیں دکھائیں

    مگر جب بھی

    میں الماری کا پٹ کھولتی

    درزوں سے جھانکتی نظمیں

    روتی چیختی اور میں

    جلدی سے الماری بند کر دیتی

    آج بہت دنوں بعد

    میں نے

    جب الماری کھولی تو

    گھپ خاموشی مجھے ٹکر ٹکر دیکھنے لگی

    میں نے ڈرے سہمے

    جوں ہی لاکر کھولا تو

    گیلی سیلی نظمیں

    میری ڈبڈباتی آنکھوں میں

    آن بیٹھی ہیں

    ہمیشہ ہمیشہ کے لیے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے