Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گیتا

MORE BYدھرم پال عاقل

    گو یہ ناول کا زمانہ ہے مگر آج بھی دوست

    اس کی عظمت میں کوئی فرق نہیں آیا ہے

    اس کی تعلیم نہیں ایک ہی مذہب کے لئے

    اسے پڑھ کر سبھی انسان مزا لیتے ہیں

    دور کرنے کے لئے دل سے جہالت کا حجاب

    فیض امکان بھر اس سے وہ اٹھا لیتے ہیں

    ہاتھ ان کے کبھی گوہر نہ لگے ہیں نہ لگیں

    تہ میں ساگر کی جو انسان نہیں جا سکتے

    دیکھ گیتا میں ہیں مستور وہ انمول رتن

    خواب میں بھی جنہیں کم عقل نہیں پا سکتے

    کس لیے عشرت فانی پہ مٹے جاتے ہو

    راز ہستی کا ہے کیا تم نے کبھی سوچا ہے

    پوچھ لو جا کے مئے عشق کے متوالوں سے

    خواب سا خواب ہے دنیا کی حقیقت کیا ہے

    جب نہ ہو قید علائق نہ رہے شور خودی

    چین پانے لگے دل گوشۂ تنہائی میں

    تو سمجھ لو کہ قریب آ گئی معراج حیات

    لطف ملنے لگے انساں کو جو یکتائی میں

    بے بدل علم الٰہی کا صحیفہ ہے یہ

    ناخدا کشتئ دل کا اسے جانو سمجھو

    سرفرازی سے جو جینا ہے تمہیں دنیا میں

    اس کو اپناؤ پھر او میرے وطن کے لوگو

    اہل دل اس کو ہیں سینے سے لگائے رہتے

    ابدی ذات کا یہ تحفۂ روحانی ہے

    اس کے اوراق میں سمٹا ہوا وہ نور ہے جو

    وقت کی قید سے آزاد ہے لا فانی ہے

    یہ وہ ہیرا ہے چمک جس کی نہیں کم ہوگی

    اس کی عظمت میں کوئی فرق نہیں آئے گا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے