گیتانجلی
جب بھی گیت سنتا ہوں
شام کی ہواؤں کے
کتنے پیارے لگتے ہیں
یہ درخت یہ پودے
جیسے میری گردن میں
ڈال کر کوئی باہیں
میری دل کی سب باتیں
مجھ سے پوچھنا چاہے
تم کو کون سا غم ہے
کیوں اداس رہتے ہو؟
تم پہ جو گزرتی ہے
کہہ سکو تو کہہ ڈالو
مجھ سے چاہتے ہیں کچھ
یہ ہرے ہرے پتے
یہ رفیق تنہائی
یہ چمن کے گل بوٹے
کاش کوئی دن آئے
اپنے سارے پھولوں کو
اپنی بے زبانی کا
راز داں بنا ڈالوں
وہ کہانیاں جن سے
رات رات بھر میں نے
اپنی نیند اڑائی ہے
ان کو بھی سنا ڈالوں
اور سارے گیتوں میں
میرا درد بھر جائے
اور سارے پتوں پر
میرا عکس اتر آئے
- کتاب : تیری صدا کا انتظار (Pg. 143)
- Author : خلیل الرحمن اعظمی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.