Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گرفت

MORE BYیٰسین افضال

    سیاہ رات کا بادل سروں سے چھٹتے ہی

    مرے دریچے کے ننگے سفید شیشے پر

    نئے یقین کے سورج نے اپنی دستک دی

    ادھورے خواب مرے ٹوٹ کے بکھر سے گئے

    کہ جن کے ریزوں کو بے نور جگنوؤں کی طرح

    گزرتے لمحوں پروں پر اڑائے پھرتے ہیں

    فضا میں چاروں طرف کرچیاں سی یادوں کی

    روپہلی دھوپ میں جھلکا رہی ہیں آئینے

    نظر میں سارے مناظر کے انگ جھوٹے ہیں

    مرے خیال کی جانے گرفت کس پر ہے

    ستارہ رنگ ہیں ذرات چاند سی ہے زمیں

    لہو ہے رات کا سورج کے آبگینے ہیں

    کہ جس کا آتشی دن پر چڑھا ہوا سا رنگ

    سنہرا جال ہے زرتار روشنی کا جال

    عذاب جاں کی طرح ارد گرد پھیلا ہوا

    جسے کہ رنگوں کی آوارہ سرمئی تتلی

    پروں میں شام کو الجھا کے اڑنے والی ہے

    میں سوچتا ہوں حسین انگلیوں سے خوابوں کی

    چمکتے جگنو نہ پکڑوں نگاہ میں رکھ کر

    تمام رات فضاؤں میں اس کو اڑنے دوں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے