گرل فرینڈ
سرمئی ریت کی پگڈنڈی پر
سنگ مرمر کی چٹانوں کا دل آویز شباب
شام کے شعلہ نفس رنگ میں تحلیل ہوا
ہاتھ میں ہاتھ لئے بڑھتے رہے دو سائے
اور خاموش چناروں کی سلگتی آنکھیں
محو دیدار رہیں
دو جواں خواب، کھلے جسم، برہنہ جامے
ایک ہی لے میں دھڑکتے ہوئے دو ہنگامے
جام تھے ہاتھ میں دونوں کے مگر آنکھوں میں
ایک مچلا ہوا ارمان تھا مدہوشی کا
کیا جنوں خیز نظارہ تھا ہم آغوشی کا
لذت وصل سے سرشار تھے دیوانے دو
دفعتاً دور جوں ہی شام ڈھلے دیپ جلے
کوئی بکھری ہوئی زلفوں کو جھٹک کر بولا
مجھ کو ملنا ہے کسی اور سے بھی جانے دو
- کتاب : Khushbu Ka Khwab (Pg. 91)
- Author : Prem Warbartani
- مطبع : Miss V. D. Kakkad (1976)
- اشاعت : 1976
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.