Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گریۂ سگاں

بلراج کومل

گریۂ سگاں

بلراج کومل

MORE BYبلراج کومل

    جب کتے رات کو روتے ہیں

    تو اکثر لوگ سمجھتے ہیں

    کچھ ایسا ہونے والا ہے

    جو ہم نے اب تک سوچا تھا نہ ہی سمجھا تھا

    جو ہونا تھا وہ کب کا لیکن ہو بھی چکا

    یہ شہر جلا

    اس شہر میں روشن ہنستے بستے گھر تھے کئی

    سب راکھ ہوئے

    اور ان کے مکیں

    کچھ قتل ہوئے

    کچھ جان بچا کر بھاگ گئے

    جو با عصمت تھیں

    رسوائی کی خاک اوڑھ کے راہ گزر پر بیٹھی ہیں

    کچھ بیوہ ہیں

    کچھ پابستہ رشتوں کی وحشت سہتی ہیں

    کچھ ادھ ننگے بھوکے بچے

    دن بھر آوارہ پھرتے ہیں

    ہر جانب مجرم ہی مجرم

    ان میں سے کچھ ہیں پیشہ ور

    کچھ سیکھ رہے ہیں جرم کے فن کے راز نئے اسرار نئے

    جو ہونا تھا یہ سچ ہے اس میں سے تو بہت کچھ ہو بھی چکا

    لیکن شاید کچھ اور بھی ہونے والا ہے

    کتے تو آخر کتے ہیں

    دن بھر کچرے کے ڈھیروں پر

    وہ مارے مارے پھرتے ہیں

    جب رات اترنے لگتی ہیں

    آنے والے دشمن موسم کی دہشت سے

    سب مل کر رونے لگتے ہیں

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے