Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گریۂ تحیر

تسنیم عابدی

گریۂ تحیر

تسنیم عابدی

MORE BYتسنیم عابدی

    بڑا ہی پیارا لگے ہے یہ طفل گریہ کناں

    کسی کھلونے کے چھننے پہ رو رہا ہے بہت

    ستارہ آنکھوں میں موتی چمک رہے ہیں بہت

    ہے اپنے کارگر ہستی میں محو راہ

    ملے جو مہلت مصروفیت تو دیکھے اسے

    ابھی وہ آئے گی اور بے قرار ہو کے اسے

    اٹھا کے بانہوں کے حلقے میں پیار کر لے گی

    پھر اپنے ملگجے آنچل میں اس کے آنسوؤں کو

    وہ جیسے سلمیٰ ستارے کی طرح ٹانکے گی

    ہیں میری آنکھوں میں کب سے ستارے رقص کناں

    بڑی امید سے میں آسمان تکتی رہی

    وہ اپنے کار جہاں میں لگا ہوا ہے مگر

    اگر وہ آ نہیں سکتا تو اتنا ہی کر دے

    مری طلب کو وہیں سے وہ بے طلب کر دے

    مرے سوال کی طاقت کو چھین لے مجھ سے

    میں تھک چکی ہوں تحیر کی آہ و زاری سے

    مأخذ :
    • کتاب : ردائے ہجر (Pg. 162)
    • Author : تسنیم عابدی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے