گلیشئر
یہ ہجوم رنگ و بو
یہ ہنگامۂ حیات
یہ تماشائے روز و شب
کوئی بازیچۂ اطفال ہو کہ نہ ہو
خواب کسی دیوانے کا ہو کہ نہ ہو
مگر
ایک گلیشئر ہے دیو قامت سا
پانیوں پہ سمندروں کے
تیرتا ہوا آن سے شان سے
ڈوبا ڈوبا سا
ابھرا ابھرا سا
بے نام بستیوں سے آتا ہے
اور بہتا رہتا ہے دھیرے دھیرے
ان دیکھی منزلوں کی طرف
مگر
گرمیٔ قرب نشان منزل سے
چٹخ جاتا ہے
پگھل جاتا ہے
پھر پانیوں سے مل کر ہو جاتا ہے پانی پانی
بے رنگ و بو بے نام درد
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.