گول کمرے کو سجاتا ہوں
گول کمرے کو سجاتا ہوں تکونی خواہشوں سے
کالی دیواروں پہ
تیرے جسم کی چوکور خوشبو ٹانگ دی ہے
نیلی چھت پہ
دودھیا خوابوں کے جلتے قمقمے لٹکا دیے ہیں
کھڑکی کے شیشوں پہ
پیلی روح کے سایوں کو چسپاں کر دیا ہے
ننگے دروازے کو
اندھی آرزو کا پیرہن پہنا دیا ہے
گونگے بستر پر
نئی تنہائی کی چادر بچھا کر
سونے کی کوشش کروں گا
دیرینہ محرومیوں کے جنگلوں میں
کھونے کی کوشش کروں گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.