Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گلاب اور کپاس

عشرت آفریں

گلاب اور کپاس

عشرت آفریں

MORE BYعشرت آفریں

    کھیت میں کام کرتی ہوئی لڑکیاں

    جیٹھ کی چمپئی دھوپ نے

    جن کا سونا بدن سرمئی کر دیا

    جن کو راتوں میں اوس اور پالے کا بستر ملے

    دن کو سورج سروں پر جلے

    یہ ہرے لان میں

    سنگ مرمر کی بینچوں پہ بیٹھی ہوئی

    ان حسیں مورتوں سے کہیں خوبصورت

    کہیں مختلف

    جن کے جوڑے میں جوہی کی کلیاں سجیں

    جو گلاب اور بیلے کی خوشبو پئیں

    اور رنگوں کی حدت سے پاگل پھریں

    کھیت میں دھوپ چنتی ہوئی لڑکیاں بھی

    نئی عمر کی سبز دہلیز پر ہیں مگر

    آئینہ تک نہیں دیکھتیں

    یہ گلاب اور ڈیزی کی حدت سے ناآشنا

    خوشبوؤں کے جواں لمس سے بے خبر

    پھول چنتی ہیں لیکن پہنتی نہیں

    ان کے ملبوس میں

    تیز سرسوں کے پھولوں کی باس

    ان کی آنکھوں میں روشن کپاس

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے