غلام
غلاموں میں اتنی بصیرت کہاں تھی
کہ وہ اپنے خوابوں کی تعبیر بھی دیکھتے
وہ تو خوابوں کی پہلی چمک سے ہی اندھے ہوئے تھے
اور اندھوں کے ہاتھوں میں آیا نظام تغیر
تو ہر چیز کی اصل ہی ہم سے گم ہو گئی
کوئی ترتیب باقی نہیں ہے
نظام جہاں ٹوٹتا ہے
جو آشیاں میں اک ربط تھا
وہ بھی گم ہو چکا ہے
مگر کوئی ایسا نہیں ہے
جو اندھوں کو آنکھیں دلا دے
- کتاب : رنگ سا اڑتا ہے (Pg. 91)
- Author : اشفاق عامر
- مطبع : عکاس پبلی کیشنز،اسلام آباد
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.