Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گمشدہ منزلیں

MORE BYڈاکٹر بھاؤنا شریواستو

    ہزار بار یہی بات دل میں اٹھتی ہے

    جو ہو رہا ہے یہ پہلے بھی ہو چکا ہے کبھی

    یہ بند آنکھوں سے کیا آسماں سا دکھتا ہے

    بھلا یہ روشنی سی مجھ میں کیوں اترتی ہے

    کہیں پہنچ کے کئی بار یہ بھی لگتا ہے

    کہ جیسے پہلے بھی آئی ہوں اس جگہ پہ کبھی

    تم اس جگہ تھے کھڑے ہاں وہیں ذرا آگے

    ادھر میں بیٹھی تھی چپ چاپ ایک پتھر پر

    ابھی جو بات کہی ہے کہی تھی تب بھی یہی

    کبھی کبھی تو مرے ساتھ یہ بھی ہوتا ہے

    کہ کوئی واقعہ ہونے سے پہلے دکھتا ہے

    جہاں میں پہلے کسی طور بھی گئی ہی نہیں

    وہاں بھی پہنچی ہوں اکثر میں اپنے خوابوں میں

    اور اتنی بار کہ ہر چیز اس ٹھکانے کی

    ہے میری یاد میں شامل کچھ اس طرح جیسے

    کہ میرا ان سے تعلق کوئی پرانا ہو

    شعور اور مرے لا شعور کا یہ سفر

    کہاں کہاں سے نہ جانے ابھی یہ گزرے گا

    نہ جانے کون سی منزل پہ جا کے ٹھہرے گا

    اگر چھلاوا ہے کوئی تو کیوں چھلاوا ہے

    اگر ہے رابطہ تو کس کے ساتھ ہے آخر

    ہزار بار یہی بات دل میں اٹھتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے