Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گنبد نما شفاف شیشہ

رفیق سندیلوی

گنبد نما شفاف شیشہ

رفیق سندیلوی

MORE BYرفیق سندیلوی

    گنبد نما شفاف شیشہ

    محدب

    بیچ سے ابھرا ہوا

    گنبد نما

    شفاف شیشہ

    جس میں سے چیزیں

    بڑی معلوم ہوتی ہیں

    یہ دیکھو

    ایک چیونٹی

    ہشت پا مکڑے کی صورت

    چل رہی ہے

    اوس کا قطرہ

    مصفا حوض کے مانند

    ساکن لگ رہا ہے

    ریت کا ذرہ

    پہاڑی کی طرح

    افلاک کو چھوتا ہوا محسوس ہوتا ہے

    گھنے پانی میں

    جرثومے کی جنبش پر

    گماں ہوتا ہے

    جیسے شیر نے انگڑائی لی ہو!

    ہالۂ خورد و کلاں میں

    عمر بھر

    چھوٹا بڑا کرنے کے چکر میں

    بندھی رہتی ہیں نظریں

    ایک قبہ دار منظر میں

    ازل سے جانتی ہیں

    بلبلہ سی

    پتلیوں کی سرد محرابیں

    جب اس گنبد نما

    شفاف شیشے سے گزر کر

    ایک مرکز پر

    شعاعیں جمع ہوں گی

    سامنے جو چیز ہوگی

    جل اٹھے گی!!

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے