Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گریز

رضا اشک

گریز

رضا اشک

MORE BYرضا اشک

    میں نے جس راہ کو مدت سے بدل ڈالا ہے

    پھر سے وہ راہ دکھانے کو چلی آئی ہو

    اپنے نینوں سے سلگتے ہوئے دیپک لے کر

    پیار کی جوت جگانے کو چلی آئی ہو

    میری امید کے ٹوٹے ہوئے پتواروں کو

    تند حالات کے طوفان سے ٹکرانے دو

    اک تہی دست کی مظلوم تمناؤں کو

    بربریت کے ہر ایوان سے ٹکرانے دو

    ایک محور ہی پہ چلتی رہے تا عمر مدام

    زندگی اتنی مری جان سبک گام نہیں

    اپنی مجبور محبت کی شکستوں کی قسم

    عرصۂ جہد میں ہستی مری ناکام نہیں

    اپنی حساس طبیعت کی قسم ہے مجھ کو

    دل میں اب پیار کا پہلا سا وہ احساس نہیں

    ان میں اب ایک نئی آگ کی حدت ہے مگر

    میرے انفاس میں اب پہلی سی بو باس نہیں

    جس کی تنویر نکھارے گی محبت کا جمال

    اب مرے ذہن میں وہ صبح سی لہراتی ہے

    راہ کی ظلمت بے رنگ کے با وصف مجھے

    جگمگاتی ہوئی قندیل نظر آتی ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے