Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گریز

MORE BYساحر لدھیانوی

    مرا جنون وفا ہے زوال آمادہ

    شکست ہو گیا تیرا فسون زیبائی

    ان آرزوؤں پہ چھائی ہے گرد مایوسی

    جنہوں نے تیرے تبسم میں پرورش پائی

    فریب شوق کے رنگیں طلسم ٹوٹ گئے

    حقیقتوں نے حوادث سے پھر جلا پائی

    سکون و خواب کے پردے سرکتے جاتے ہیں

    دماغ و دل میں ہیں وحشت کی کار فرمائی

    وہ تارے جن میں محبت کا نور تاباں تھا

    وہ تارے ڈوب گئے لے کے رنگ و رعنائی

    سلا گئی تھیں جنہیں تیری ملتفت نظریں

    وہ درد جاگ اٹھے پھر سے لے کے انگڑائی

    عجیب عالم افسردگی ہے رو بہ فروغ

    نہ جب نظر کو تقاضا نہ دل تمنائی

    تری نظر ترے گیسو تری جبیں ترے لب

    مری اداس طبیعت ہے سب سے اکتائی

    میں زندگی کے حقائق سے بھاگ آیا تھا

    کہ مجھ کو خود میں چھپائے تری فسوں زائی

    مگر یہاں بھی تعاقب کیا حقائق نے

    یہاں بھی مل نہ سکی جنت شکیبائی

    ہر ایک ہاتھ میں لے کر ہزار آئینے

    حیات بند دریچوں سے بھی گزر آئی

    مرے ہر ایک طرف ایک شور گونج اٹھا

    اور اس میں ڈوب گئی عشرتوں کی شہنائی

    کہاں تلک کرے چھپ چھپ کے نغمہ پیرائی

    وہ دیکھ سامنے کے پر شکوہ ایواں سے

    کسی کرائے کی لڑکی کی چیخ ٹکرائی

    وہ پھر سماج نے دو پیار کرنے والوں کو

    سزا کے طور پر بخشی طویل تنہائی

    پھر ایک تیرہ و تاریک جھونپڑی کے تلے

    سسکتے بچے پہ بیوہ کی آنکھ بھر آئی

    وہ پھر بکی کسی مجبور کی جواں بیٹی

    وہ پھر جھکا کسی در پر غرور برنائی

    وہ پھر کسانوں کے مجمع پہ گن مشینوں سے

    حقوق یافتہ طبقے نے آگ برسائی

    سکوت حلقۂ زنداں سے ایک گونج اٹھی

    اور اس کے ساتھ مرے ساتھیوں کی یاد آئی

    نہیں نہیں مجھے یوں ملتفت نظر سے نہ دیکھ

    نہیں نہیں مجھے اب تاب نغمہ پیرائی

    مرا جنون وفا ہے زوال آمادہ

    شکست ہو گیا تیرا فسون زیبائی

    مأخذ :
    • کتاب : Azadi Ke Bad Urdu Nazam (Pg. 317)
    • Author : Shamim Hanfi and Mazhar Mahdi
    • مطبع : qaumi council baraye-farogh urdu (2005)
    • اشاعت : 2005
    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے