گریز
ان سے ملنے کی تمنا دل بیتاب نہ کر
سوچتا ہوں کہ محبت کی جہاں قدر نہیں
جذب دل جذبۂ الفت کی جہاں قدر نہیں
ایسے ماحول سے بہتر ہے کنارا کر لوں
محفلیں چھوڑ کے تنہائی گوارا کر لوں
ان سے ملنے کی تمنا دل بیتاب نہ کر
جس کو معلوم نہیں پیار کی منزل کیا ہے
جس کو احساس نہیں درد بھرا دل کیا ہے
ایسے بے درد زمانے کے نظاروں کو سلام
بے وفا حسن کی رنگین بہاروں کو سلام
ان سے ملنے کی تمنا دل بیتاب نہ کر
اہل دل کشتۂ افتاد زمانہ ہوں جہاں
باوفا تیر ملامت کا نشانہ ہوں جہاں
ایسی راہوں میں وفاؤں کا گزر کیا معنی
ان خلاؤں میں محبت کا سفر کیا معنی
ان سے ملنے کی تمنا دل بیتاب نہ کر
کون کہتا ہے کہ حالات بدل جائیں گے
کون کہتا ہے کہ دن رات بدل جائیں گے
روح احساس کے بوجھوں سے دبی جاتی ہے
زندگی درد کے سانچے میں ڈھلی جاتی ہے
ان سے ملنے کی تمنا دل بیتاب نہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.