Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گونگی عورت

اختر الایمان

گونگی عورت

اختر الایمان

MORE BYاختر الایمان

    کیوں حیرت سے تکتی ہے ایک اک چہرے کو

    کیا تجھ کو شکوہ ہے تیری گویائی کی طاقت

    چھین کے قدرت نے بے انصافی کی ہے؟

    کیا تجھ کو احساس ہے تیرے پاس اگر گفتار کی نعمت ہوتی

    تو اس چاروں جانب پھیلی ہتھیاروں کی دنیا

    سینہ دہلا دینے والے طیاروں کی انساں کش آوازیں

    آوازیں جن میں انساں کی روح شبانہ روز دبی جاتی ہے

    محشر خیز آوازیں کل پرزوں کی جن سے نفسی نفسی کا عالم پیدا ہو کر

    دن پر دن عفریت کی صورت میں بڑھتا جاتا ہے

    ان آوازوں کی ہیبت ناکی پر واویلا کرتی

    تو آواز اٹھاتی اس فاشی اور تعصب پھیلانے والے عنصر کو بڑھتا پا کر

    جو حب الوطنی کے نام پہ انساں کش ہوتا جاتا ہے

    تو ان رجحانات کی خوب مذمت کرتی

    ان سے لڑتی جو اس دنیا کو پیچھے لے جانے میں کوشاں ہیں

    'مذہب اور تہذیب'

    'ثقافت' اور 'ترقی' کہہ کر رجعت پرور ہو جاتے ہیں

    لے میں تجھ کو اپنی گویائی دیتا ہوں!

    یہ میرے کام نہیں آئی کچھ

    میں ایسا بزدل ہوں جو ہر بے انصافی کو چپکے چپکے سہتا ہے

    جس نے 'مقتل' اور 'قاتل' دونوں دیکھے ہیں

    لیکن دانائی کہہ کر

    اپنی گویائی کو گونگا کر رکھا ہے!

    RECITATIONS

    اختر الایمان

    اختر الایمان,

    اختر الایمان

    گونگی عورت اختر الایمان

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے