یہ گزارش ہے دور چل دو تم
اس سے پہلے کہ پیار کر بیٹھوں
خواب آنکھوں میں پھر نہ آ جائیں
رات بھی بے قرار کر بیٹھوں
کہیں ایسا نہ ہو تکلف کو
دل کا رشتہ سمجھ لے دل میرا
اس طرح پاس پاس رہنے سے
تم کو اپنا سمجھ لے دل میرا
یوں ہی کہہ دو کہ آؤ گے ملنے
اور میں انتظار کر بیٹھوں
روز ملنا کسی بہانے سے
میری عادت کہیں نہ بن جائے
تم سے جو ان کہا سا رشتہ ہے
وہ محبت کہیں نہ بن جائے
یہ سمجھ کر تمہارا آنچل ہے
آنکھوں کو اشک بار کر بیٹھوں
سوچ کر یہ کہ تم سنبھالو گے
میں کہیں بے سبب نہ گر جاؤں
یہ سمجھ کر کہ تم سمیٹو گے
اور زیادہ نہ میں بکھر جاؤں
اس بھروسے میں تم سیو گے اسے
پیرہن تار تار کر بیٹھوں
- کتاب : میں اردو بولوں(شعری مجموعہ) (Pg. 118)
- Author : اجئے سحاب
- مطبع : اردو پریس کلب(یو۔پی۔سی) انٹر نیشنل پبلی کیشنز (2019)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.