گوادر چھاؤنی
اگر کہیں ان کے بس میں ہو تو
وطن کی مٹی کے چپے چپے پہ چھاؤنی ہو
اگر کہیں ان کے بس میں ہو تو
بدن کی مٹی کے چپے چپے پہ چھاؤنی ہو
جو لوگ اب تک مسائل ہست و بود ہی سے نمٹ رہے تھے
اب ان میں اک فصل نیست کٹتی ہو اور نابود اگ رہا ہو
اگر کہیں ان کے بس میں ہو تو
زمین سے بارود اگ رہا ہو
اگر کہیں ان کے بس میں ہو تو
ہماری سانسوں کے راستے پہ بھی ایک چوکی ہمارے اپنے مفاد میں ہو
یہ ٹینک رستے میں آنے والے مکان مسمار کر کے رکھ دیں
یہ کہنہ سوچیں
مرے وطن کے جوان مسمار کر کے رکھ دیں
یہ لوگ وہ ہیں
کہ چاند تارا مرے وطن کا نشان سنگین میں پرو دیں
اگر کہیں ان کے بس میں ہو تو
یہ نظم سن کر
خیال کو بوٹ سے کچل دیں
زبان سنگین میں پرو دیں
اگر کہیں ان کے بس میں ہو تو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.