Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گیان

MORE BYاعجاز فاروقی

    یہ چٹئیل سرزمیں

    تم کو ملی

    تو تم نے بے برگ و گیاہ ٹیلے پر

    اک معبد بنا ڈالا

    اور اس میں ایک بت رکھا

    جسے تم نے تراشا

    آدمی کے استخواں سے

    جس کے چرنوں میں چڑھاوا لائے تم

    تو اپنے بھائی کا

    اور اس کے ہونٹ اب تک خون کی لالی سے رنگیں ہیں

    زباں اب تک لہو کے ذائقے سے تر ہے

    لاؤ اور نذرانہ

    کہ یہ معبد ہے

    میں بت ہوں

    مرے ہی تم پجاری ہو

    یہ چٹئیل سرزمیں

    مجھ کو ملی

    تو میں نے بھوری چرچراتی خشک مٹی کو پسینے کی نمی بخشی

    مرے خوں کی حرارت نے زمیں کے سنگ یخ بستہ کو پگھلایا

    زمیں کی چھاتیوں سے زیست کے سوتے بہے

    رنگوں کے چشمے ہر طرف پھوٹے

    یہ دھرتی سبز چادر اوڑھ کر دلہن بنی نکلی

    اور اس چادر میں میں نے نور کے دھاگے پرو ڈالے

    یہ اک تم ہو

    کہ میرے خون سے معبد بناتے ہو

    یہ اک میں ہوں

    کہ اپنے نور سے دھرتی کے مندر کو سجاتا ہوں

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے