چاند سا چہرہ کھلا تیرہ شبی کے دشت میں
اور ستاروں کی طرح
ہو گئیں یادوں کی کلیاں بے قرار
وقت کی سولی پہ ہے لٹکی ہوئی زندہ دلی
اپنے اندر ٹوٹتا جاتا ہوں میں
آئنہ خانے میں ماضی کے کئی تصویریں ہیں
ایک میں ملتی ہے رشتے کی جھلک
دوسرے میں ربط باہم کی مہک
ہے وہی موسم وہی ارض و سما
ہوں مگر میں اجنبیت کا شکار
میز کے نیچے پڑا ہے اک کھلونا کانچ کا ٹوٹا ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.