حادثہ تو یہ بھی ہے
ایسی چاند راتوں میں
دل لگی کی باتوں میں
چند لاابالی سے
جن میں ایک میں بھی ہوں
اور ایک تم بھی ہو
کچھ نہ سوچنے والے
آگہی کے ساحل سے
خوف کے سمندر تک
سوچ کے تھپیڑوں سے
ڈولنے بھی لگتے ہیں
یاس کے ترازو میں
ہاتھ کی لکیروں کو
تولنے بھی لگتے ہیں
حادثہ تو یہ بھی ہے
غم یہ ہے کہ جیون بھر
سوگوار لمحوں میں
جن اجاڑ راہوں پر
عمر کٹ گئی جن کی
چاندنی نے وہ راہیں
جس گھڑی منور کیں
روشنی کی خواہش میں
روز جاگنے والے
ایسی چاند راتوں کو
دیکھ بھی نہیں پائے
حادثہ تو یہ بھی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.