ہاں میری محبوبہ
تو نہ تو کوئی بھید ہے
اور نہ ہی بھید بھری تھیلی کا چھٹا ہوا کوئی عین محبوبہ
ہاں میری محبوبہ
تیرا نام پتہ اور شجرۂ نسب تو جانتے ہیں ہم
اندر باہر
ظاہر باطن
دونوں سمت ہی آنے جانے والے ہیں ہم
تیرے گھر کے بھیدی ہیں او بھیدن باری
کبھی حقیقی کبھی مجازی
طرح طرح سے تیرے عام سے جسم کی لذت لے لیتے ہیں
اپنا تو کچھ بھی نہیں جاتا
لفظ سے لفظ بنانے والے
کوئی بھی غم ہو
لفظ کی گولی رنگ بدلتے لمحوں کی گنگا میں گھول کے پی جاتے ہیں
سارے گناہ سیاسی
اخلاقی روحانی
اپنے ساتھ لپٹ کر خواب کی گہری بے ہوشی میں
سو جاتے ہیں
دوسرے دن تو نیا سوانگ رچا لیتی ہے
ہم بھی اپنے اپنے نسخے بدل بدل کر جی لیتے ہیں
- کتاب : siip-volume-35 (Pg. 146)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.