حاشیے پر لکھی گئی نظم
مجھے رنگوں سے محبت تھی
زندگی کے کینوس پر
میں نئے نقش و نگار بنانا چاہتا تھا
حسن کی حشر سامانیاں پینٹ کرنے کی خواہش
میرے لہو میں سرسراتی تھی
الھڑ جسموں کے زاویے
میرے مو قلم کو اپنی جانب کھینچتے تھے
آنکھوں کی گہرائیوں میں بہتے ہوئے خط
مجھے بیتاب کرتے تھے
محبت کی نظموں کی تخلیق پر
مجھے مصور بنانے پر تلے ہوئے تھے
ہنستے ہوئے رخساروں میں بنتے ہوئے ڈمپل
مگر
میں مجبور کر دیا گیا
جلتے ہوئے شہر کی تصویر کاری پر
مسخ شدہ چہروں کی شناخت کے لیے
پھولوں اور بچوں کے نوحے لکھنے پر
قدیم لفظوں کو نئی معنویت دینے کے لئے
مجھے ایک زندگی دان کرنا پڑی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.