Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حاشیے پر لکھی گئی نظم

فیصل ریحان

حاشیے پر لکھی گئی نظم

فیصل ریحان

MORE BYفیصل ریحان

    مجھے رنگوں سے محبت تھی

    زندگی کے کینوس پر

    میں نئے نقش و نگار بنانا چاہتا تھا

    حسن کی حشر سامانیاں پینٹ کرنے کی خواہش

    میرے لہو میں سرسراتی تھی

    الھڑ جسموں کے زاویے

    میرے مو قلم کو اپنی جانب کھینچتے تھے

    آنکھوں کی گہرائیوں میں بہتے ہوئے خط

    مجھے بیتاب کرتے تھے

    محبت کی نظموں کی تخلیق پر

    مجھے مصور بنانے پر تلے ہوئے تھے

    ہنستے ہوئے رخساروں میں بنتے ہوئے ڈمپل

    مگر

    میں مجبور کر دیا گیا

    جلتے ہوئے شہر کی تصویر کاری پر

    مسخ شدہ چہروں کی شناخت کے لیے

    پھولوں اور بچوں کے نوحے لکھنے پر

    قدیم لفظوں کو نئی معنویت دینے کے لئے

    مجھے ایک زندگی دان کرنا پڑی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے