Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہاتھ کی لکیریں

سردار پنچھی

ہاتھ کی لکیریں

سردار پنچھی

MORE BYسردار پنچھی

    ہر بھید کو چھپائیں یہ ہاتھ کی لکیریں

    پوچھو تو سب بتائیں یہ ہاتھ کی لکیریں

    سمجھو تو آئنہ ہے دیکھو تو کچھ نہیں ہے

    مانو تو ہے سبھی کچھ نہ مانو کچھ نہیں ہے

    دیکھو تو کچھ دکھائیں یہ ہاتھ کی لکیریں

    ہر بھید کو چھپائیں یہ ہاتھ کی لکیریں

    دھندلی سی یہ لکیریں ہیں زندگی کی راہیں

    یہ موت و زندگی کی غم کی خوشی کی راہیں

    ہر پل بدلتی جائیں یہ ہاتھ کی لکیریں

    ہر بھید کو چھپائیں یہ ہاتھ کی لکیریں

    داسی ہو چاہے رانی ان میں گھری ہوئی ہے

    کچھ بس نہیں کسی کا مجبور زندگی ہے

    سیتا کو بھی رلائیں یہ ہاتھ کی لکیریں

    ہر بھید کو چھپائیں یہ ہاتھ کی لکیریں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے