ہاتھ کی لکیریں
ہر بھید کو چھپائیں یہ ہاتھ کی لکیریں
پوچھو تو سب بتائیں یہ ہاتھ کی لکیریں
سمجھو تو آئنہ ہے دیکھو تو کچھ نہیں ہے
مانو تو ہے سبھی کچھ نہ مانو کچھ نہیں ہے
دیکھو تو کچھ دکھائیں یہ ہاتھ کی لکیریں
ہر بھید کو چھپائیں یہ ہاتھ کی لکیریں
دھندلی سی یہ لکیریں ہیں زندگی کی راہیں
یہ موت و زندگی کی غم کی خوشی کی راہیں
ہر پل بدلتی جائیں یہ ہاتھ کی لکیریں
ہر بھید کو چھپائیں یہ ہاتھ کی لکیریں
داسی ہو چاہے رانی ان میں گھری ہوئی ہے
کچھ بس نہیں کسی کا مجبور زندگی ہے
سیتا کو بھی رلائیں یہ ہاتھ کی لکیریں
ہر بھید کو چھپائیں یہ ہاتھ کی لکیریں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.