ہے مری سوچ میں رقصاں سبھی جذبات کا رنگ
ہے مری سوچ میں رقصاں سبھی جذبات کا رنگ
اور ہر رنگ سے بڑھ کر ہے تری ذات کا رنگ
ہے گلابی مگر اک شوخ کے اثبات کا رنگ
زرد انکار پہ حیرت کے سوالات کا رنگ
ملگجا میلا سا مجبورئ حالات کا رنگ
سرمئی رنگ جدائی کی ہے ساعات کا رنگ
کیا یہی رنگ ہے وحشت کا سیہ رات کا رنگ
یا ابھرتے ہوئے پھر ذہن میں شبہات کا رنگ
کاسنی درد کا اور موت کی سکرات کا رنگ
آس کی قوس و قزح حرف مناجات کا رنگ
نذر احساس گنہ ہو گیا دن رات کا رنگ
ہے رواں خون سا بے ربط خیالات کا رنگ
چمپئی ماضی کا یادوں بھری بارات کا رنگ
شوخ ٹھہرا ہے بھڑکتے ہوئے جذبات کا رنگ
جلتا ہے شوق کی تابش سے ملاقات کا رنگ
خوف کا رنگ مرے فردا کے خدشات کا رنگ
نور ہی نور مگر قبلۂ حاجات کا رنگ
ایک ہر لحظہ بدلتا ہوا آئینہ ہے
کیوں بدلتا نہیں پھر حال کا حالات کا رنگ
آ جا بھر دے نا وہی مجھ میں خرابات کا رنگ
مجھ کو آ جائے طریقہ کہ جیوں آج میں میں
آ کہ بدلے تو ذرا میرے خیالات کا رنگ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.