Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہل ٹیڑھا ہے

عباس اطہر

ہل ٹیڑھا ہے

عباس اطہر

MORE BYعباس اطہر

    شیشے کے بدن میں رہتا ہوں

    میں آج ہوں میرے آگے پیچھے کل ہیں

    پھر بھی تن تنہا ہوں

    حاملہ مٹی کے اوپر سینے کے بل لیٹا ہوں

    سر اور پیر تصادم میں ہیں

    تاریکی کے پیچھے بھاگ رہا ہوں

    کچی موت کے بعد جوں ہی زندہ ہوتا ہوں

    میرے سرہانے نئی نویلی دلہن دھوپ دہک اٹھتی ہے

    سر اور پیر تصادم میں حق زوجیت ماتھے پر

    صبح سویرے کلمہ پڑھ کے نہانا

    فصل کے پک جانے تک کھیت کو پانی دیتے جانا

    میں نے یہی سنا ہے

    حاملہ مٹی کے اوپر سینے کے بل لیٹا ہوں

    بیل ہوں پتھریلی کھیتی میں

    ہانپ گیا ہوں ہل ٹیڑھا ہے

    خصی بیلوں کی سب جوڑیاں

    پتھریلے کھیتوں میں ہانپ چکی ہیں

    بیج بکھیرنے کے آسن بھی بدل چکے ہیں

    جانے پیدائش کا لمحہ کب آئے گا

    مجبوری کے پیچھے سرپٹ بھاگ رہا ہوں

    پھیکے موسموں اور وقتوں کی

    عمر بڑی ہے ہانپ گیا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے