جیون تو بہتا دریا ہے سکھ دکھ اس کی موجیں
ہم تم دونوں مل کر اپنی پیار کی منزل کھوجیں
پہلے چھیڑیں تان سریلی
پھر پتوار اٹھائیں
لہر لہر مستی میں ناچے
ایسا نغمہ گائیں
ہم آگے بڑھتے جائیں ہم آگے بڑھتے جائیں
جیون تو ہے گھور اندھیرا اور ہزاروں گھاتیں
پیار کے سورج سے ڈرتی ہیں غم کی کالی راتیں
دور کریں من کا اندھیارا
ڈگر ڈگر اجیارا پھیلے
ایسا نغمہ گائیں
ہم آگے بڑھتے جائیں ہم آگے بڑھتے جائیں
جیون تو ہے ایک پہیلی جو بوجھے وہ دانا
اس نے دنیا جیت لی ساری جو خود کو پہچانا
خود کی یہ پہچان جہاں میں
لوگوں کو سکھلائیں
انسانوں کی شان بڑھا دے
ایسا نغمہ گائیں
ہم آگے بڑھتے جائیں ہم آگے بڑھتے جائیں
جیون تو اک سناٹا ہے جیسے گہرا راز
توڑے گی اس خاموشی کو پیار بھری آواز
پیار بھری آواز یہی ہم
دنیا میں پھیلائیں
جینا جو آسان بنا دے
ایسا نغمہ گائیں
ہم آگے بڑھتے جائیں ہم آگے بڑھتے جائیں
جیون تو مایا بندھن ہے دور رہے وہ جوگی
اس جگ میں جب یہ حالت ہے پھر آگے کیا ہوگی
جو بیٹھا ہے چھوڑ کے دنیا
آؤ اسے سمجھائیں
پتھر کو جو موم بنا دے
ایسا نغمہ گائیں
ہم آگے بڑھتے جائیں ہم آگے بڑھتے جائیں
جیون تو سنسان نگر ہے انجانی ہیں راہیں
پریم ڈگر کو ڈھونڈ رہی ہیں چاروں سمت نگاہیں
نظروں کی اس حیرانی کو
دور کریں مسکائیں
آنکھوں کو پر کیف بنا دے
ایسا نغمہ گائیں
ہم آگے بڑھتے جائیں ہم آگے بڑھتے جائیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.