ہم بچے ہم شہزادے
دلچسپ معلومات
مطبوعہ: ماہنامہ ٹافی، 1977ئ
پھول کھلیں گے گلشن میں
دیپ جلیں گے آنگن میں
دل نہ کسی کا ہم توڑیں گے
عہد ہے اپنا بچپن میں
رکھیں گے ماں باپ کی لاج
چمکیں گے علم و فن میں
باہم مل کے رہیں گے ہم
کھوٹ نہ رکھیں گے من میں
دنیا ہم کو دیکھے گی
ایک نئے پیراہن میں
پھیلیں گے خوشبو کی طرح
دھرتی کے اس آنگن میں
دل میں جو رکھتا ہے لالچ
رہتا ہے وہ الجھن میں
ہم بچے ہیں ہم شہزادے
کھلیں گے ہر آنگن میں
جو ہے سمجھتا جھوٹا ہم کو
چہرہ دیکھے درپن میں
علم کا جس کو شوق نہیں ہے
خاک ہے اس کے دامن میں
اونچی اونچی بات نہیں ہے
اونچی ہمت ہے من میں
شوکتؔ اک دن لائیں گے
بچے خوشیاں جیون میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.