Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم برے لوگ ہیں

سلیم کوثر

ہم برے لوگ ہیں

سلیم کوثر

MORE BYسلیم کوثر

    دلچسپ معلومات

    (جولائی؍1977)

    تم ہی اچھے تھے کسی سے کبھی تکرار نہ کی

    تم کہ تکرار کے خوگر بھی نہ تھے

    تم ہی اچھے تھے

    جو منجملۂ ارباب نظر رہتے تھے

    شہر پر حوصلہ میں

    شیوۂ اہل ہنر پر کبھی تنقید نہ کی

    اتنے بے بس تھے کہ جب وقت پڑا

    اپنی بھی تائید نہ کی

    ہم برے لوگ ہیں سچ کہتے ہیں

    ہم برے لوگ ہیں خوش نودیٔ ارباب اثر کے باغی

    کبھی قطرے کو سمندر نہ لکھا

    کسی ذرے کو بھی صحرا نہ کہا

    قرض آئینہ چکانے کے لئے عکس سے محروم ہوئے

    اور انساں سے محبت کا صلہ

    اک سزا یافتہ مجرم کی طرح زندہ ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : جنہیں راستے میں خبر ہوئی (Pg. 79)
    • Author : سلیم کوثر
    • مطبع : فضلی بکس ٹیمپل روڈ،اردو بازار، کراچی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے