ہم دونوں
ہم دونوں کا رشتہ دکھ کا رشتہ تھا
ہم دونوں اک دوجے کے سنگ رو سکتے تھے
ہم دونوں اک دوجے کے سنگ روئے بھی
پھر ہم میں سے ایک نے ہنسنا سیکھ لیا
ہم دونوں کی آنکھیں بوجھل آنکھیں تھیں
ہم دونوں کے خواب بڑے نخریلے تھے
ہم دونوں نے رات کی چادر پھاڑی تھی
پھر ہم میں سے ایک نے سونا سیکھ لیا
ہم دونوں اک بستی کے دو برگد تھے
ہم دونوں پہ بچے جھولا کرتے تھے
ہم دونوں کو مائیں کوسا کرتی تھیں
پھر ہم میں سے ایک نے چلنا سیکھ لیا
ہم دونوں اک دریا کے شیدائی تھے
ہم دونوں پہ آگ کی وحشت طاری تھی
اب ہم دونوں کے مرنے کی باری تھی
پھر ہم سے ایک نے جینا سیکھ لیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.