Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم انتظار میں ہیں

قیصر الجعفری

ہم انتظار میں ہیں

قیصر الجعفری

MORE BYقیصر الجعفری

    یہ سرخ جنگ جو برپا ہوئی ہے سرحد پر

    یہ تیز آگ جو پھیلی ہے کوہساروں میں

    زیادہ روز نہ چھڑکے گی وادیوں میں لہو

    زیادہ دیر نہ ٹھہرے گی لالہ زاروں میں

    شکست کھائیں گے باد شمال کے جھونکے

    رگ نمو ابھی زندہ ہے شاخساروں میں

    بڑے غرور سے آئے ہیں دشمنان وطن

    انہیں بہا دو انہی کے لہو کے دھاروں میں

    جہاں سے قافلۂ نوبہار گزرے گا

    چراغ تم نے جلائے ہیں ان دیاروں میں

    دعائیں دیں گے تمہارے بدن کے زخموں کو

    کھلیں گے پھول جو اگلے برس بہاروں میں

    فنا نصیب ہیں دشمن کے حوصلوں کے محل

    انہیں ملا دو ہمالہ کے سنگ پاروں میں

    جہاں سے قافلۂ نوبہار گزرے گا

    چراغ تم نے جلائے ہیں ان دیاروں میں

    دعائیں دیں گے تمہارے بدن کے زخموں کو

    کھلیں گے پھول جو اگلے برس بہاروں میں

    فنا نصیب ہیں دشمن کے حوصلوں کے محل

    انہیں ملا دو ہمالہ کے سنگ پاروں میں

    ہماری روح کی آواز ہے یقین کرو

    تمہارا نام بھی شامل ہو جاں نثاروں میں

    تمہارے ہاتھ میں سب سے بلند پرچم ہو

    چلیں وطن کے سپاہی جہاں قطاروں میں

    تمہارے ہونٹوں پہ نغمے ہوں کامرانی کے

    تمہارے پاؤں کی مٹی اڑے ستاروں میں

    ہماری فکر نہ کرنا کہ ہم اداس نہیں

    وطن کے نام پہ جی لیں گے خارزاروں میں

    خزاں کے زخم سے دو دن لہو ٹپکتا ہے

    پھر اس کی یاد بھی آتی نہیں بہاروں میں

    دم وداع جو پل بھر کو دل میں جاگا تھا

    وہ درد ڈوب گیا آنسوؤں کی دھاروں میں

    وہ اس حسین جدائی کا لطف کیا جانیں

    ہمیں جو لوگ سمجھتے ہیں سوگواروں میں

    ہم اپنے گھر میں اکیلے ہیں اور نہیں بھی ہیں

    تمہاری یاد کی خوشبو ہے غم گساروں میں

    تمہیں قسم جو محبت کی آگ یاد آئے

    ہمالیہ کے سمن پوش برف زاروں میں

    تمہیں قسم جو ہمارا سہاگ یاد آئے

    محاذ جنگ پہ تلوار کے حصاروں میں

    کب آ رہے ہو لکھو فتح کا نشاں لے کر

    ہم انتظار میں ہیں نذر جسم و جاں لے کر

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے