ہم کیا مانگتے ہیں
نہ دنیا کا ہم مال و زر مانگتے ہیں
کسی سے نہ القاب سر مانگتے ہیں
نہ پکھراج لعل و گہر مانگتے ہیں
شرافت کا جینا مگر مانگتے ہیں
ہمیں جذبۂ حب قومی عطا کر
یہی حق سے شام و سحر مانگتے ہیں
ملا دے جو سینوں میں دل ظالموں کے
وہ آہوں میں اپنی اثر مانگتے ہیں
بگڑنے کی تو بات ہی کچھ نہیں ہے
حضور ہم تو اپنا ہی گھر مانگتے ہیں
بتا قوم غافل یہ کیا ماجرا ہے
ترے بچے کیوں در بدر مانگتے ہیں
علیؔ جان لو وہ ہیں دشمن وطن کے
جو ان سے کرم کی نظر مانگتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.