ہم لوگ
خاکسران در پیر مغاں ہیں ہم لوگ
یعنی منجملۂ صاحب نظراں ہیں ہم لوگ
ہم کو منظور نہیں دیر و حرم کی تفریق
خاطر شیخ و برہمن پہ گراں ہیں ہم لوگ
ہم سے ہے سینۂ گیتی میں محبت کا فروغ
یہ جہاں جسم اگر ہے دل و جاں ہیں لوگ
ذوق عرفاں سے جوانی میں ہیں سنجیدہ خیال
ندرت فکر سے پیری میں جواں ہیں ہم لوگ
ہم سے ہیں لرزہ بر انداز خدایان جہاں
اک نئی صبح تمنا کی اذاں ہیں ہم لوگ
بے نشاں سینہ فگاروں کا نشاں ہے ہم سے
بے زباں خاک نشینوں کی زباں ہیں ہم لوگ
کہیں عاشق کہیں دلبر کہیں صوفی کہیں رند
اور کہیں شاعر اعجاز بیاں ہیں ہم لوگ
سوز احساس ہمیں نغمہ سرا رکھتا ہے
شعلہ خو شعلہ نفس شعلہ بجاں ہیں ہم لوگ
حرف میں کیوں نہ ہمارے ہو سرور مے ناب
خاکساران در پیر مغاں ہیں ہم لوگ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.