موت ہم سے کتنی دور ہے
ایک انچی ٹیپ خرید کر لائے ہیں ہم
اور فرضی فاصلے سے موت کو
اپنے آپ سے ناپتے ہیں
دن کو گڈ مارننگ کہتے ہوئے
سورج کی روشنی سے ہم پوچھتے ہیں
آج کیا ہمارا نمبر ہے
سورج کھلکھلاتا ہے ہماری بزدلی پر
ہمیں اس کی ہنسی زہر لگتی ہے
لیکن ہم شرما حضوری میں
اس کے ساتھ دانت نکال کر ہنستے ہیں
پھر ہم اس قبرستان میں جاتے ہیں
جہاں ہم کو دفن کیا جائے گا
اور دیکھتے ہیں
کیا کوئی جگہ باقی ہے
قبرستان تو پٹا ہوا ملتا ہے
ہم خوش ہوتے ہیں
مارنے والے ہمیں نہیں ماریں گے
جب ان کو یہ پتا ہوگا کہ
قبرستان میں اب جگہ نہیں رہی
ہم لہکتے ہوئے قبرستان سے باہر آ گئے
مگر راستے میں
ایک گولی ہمیں ٹھمکتی ہوئی نظر آئی
ہم سڑک پر لیٹے ہوئے
سوچ رہے تھے
اپنی آخری سانس کے درمیان
اس کو معلوم نہیں تھا کیا
قبرستان میں اب جگہ نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.