Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم پتھر نہیں ہیں

شہناز نبی

ہم پتھر نہیں ہیں

شہناز نبی

MORE BYشہناز نبی

    جب وہ اپنے گھروں سے نکلے

    ان کے سروں پہ کفن بندھا تھا

    دلوں میں جوش

    آنکھوں میں بے خوفی

    قبیلے کی بزرگ ترین ہستی نے پکارنا چاہا

    اپنی تلواریں لیتے جاؤ

    لیکن ان کے پتھر ہونے کا ڈر تھا

    جب وہ اپنی بستیوں سے نکلے

    ان کے سینوں میں دبی ہوئی آہیں تھیں

    ہونٹوں پہ لرزشیں

    ہاتھ دعاؤں کے لیے دراز

    اس نے پکارنا چاہا

    اپنے رزم نامے لیتے جاؤ

    لیکن خاموش رہی

    جب وہ سرحدوں پہ پہنچے

    ان کی آنکھوں میں تصویریں تھیں

    دلوں میں حسرتیں

    قدموں میں لغزشیں

    اس نے بہت چاہا کہ انہیں نہ پکارے

    اپنی لوریاں لیتے جاؤ

    سبھوں نے مڑ کر اس کی طرف دیکھا

    اور کہا

    ہم پتھر نہیں ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے