Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہمسائے کے نام

جاوید اختر

ہمسائے کے نام

جاوید اختر

MORE BYجاوید اختر

    کچھ تم نے کہا

    کچھ میں نے کہا

    اور بڑھتے بڑھتے بات بڑھی

    دل اوب گیا

    دل ڈوب گیا

    اور گہری کالی رات بڑھی

    تم اپنے گھر

    میں اپنے گھر

    سارے دروازے بند کئے

    بیٹھے ہیں کڑوے گھونٹ پئے

    اوڑھے ہیں غصے کی چادر

    کچھ تم سوچو

    کچھ میں سوچوں

    کیوں اونچی ہیں یہ دیواریں

    کب تک ہم ان پر سر ماریں

    کب تک یہ اندھیرے رہنے ہیں

    کینہ کے یہ گھیرے رہنے ہیں

    چلو اپنے دروازے کھولیں

    اور گھر کے باہر آئیں ہم

    دل ٹھہرے جہاں ہیں برسوں سے

    وہ اک نکڑ ہے نفرت کا

    کب تک اس نکڑ پر ٹھہریں

    اب اس کے آگے جائیں ہم

    بس تھوڑی دور اک دریا ہے

    جہاں ایک اجالا بہتا ہے

    واں لہروں لہروں ہیں کرنیں

    اور کرنوں کرنوں ہیں لہریں

    ان کرنوں میں

    ان لہروں میں

    ہم دل کو خوب نہانے دیں

    سینوں میں جو اک پتھر ہے

    اس پتھر کو گھل جانے دیں

    دل کے اک کونے میں بھی چھپی

    گر تھوڑی سی بھی نفرت ہے

    اس نفرت کو دھل جانے دیں

    دونوں کی طرف سے جس دن بھی

    اظہار ندامت کا ہوگا

    تب جشن محبت کا ہوگا

    مأخذ :
    • کتاب : LAVA (Pg. 137)
    • Author : Javed Akhtar
    • مطبع : Rajkamal Parakashan Pvt. Ltd (2012)
    • اشاعت : 2012

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے