ہم تنہا ہیں
ہم سب کتنے تنہا ہیں
اپنے اندر
اپنا سب دکھ درد سمیٹے
اپنے چہروں پر
نقلی مسکان سجائے
تو بھی میں بھی
تنہا ہیں
اور آتے جاتے لمحوں کو
دیکھ رہے ہیں یوں جیسے ان سے
اپنا گہرا رشتہ ہے
کتنے پاگل ہیں
ہم دونوں
میں بھی تو بھی
ان آتے جاتے لمحوں کو
اپنا سمجھے بیٹھے ہیں
یہ کب اپنے ہو سکتے ہیں
آنکھیں موندے بڑھتے جانا
سجل سہانے سندر سپنے
پلکوں پلکوں چنتے جانا
ان کی اپنی عادت ہے
کیسے مورکھ ہیں ہم دونوں
زہر غموں کا پیتے ہیں
تو بھی میں بھی جیتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.