Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم تصویر کھینچ رہے ہیں

عذرا عباس

ہم تصویر کھینچ رہے ہیں

عذرا عباس

MORE BYعذرا عباس

    جلتے ہوئے مکانوں کی

    ہم تصویر اتار رہے ہیں

    ان کی جو جانیں بچا بچا کر بھاگ رہے ہیں

    ہم انتہائی سنجیدگی کی شکلوں میں جو ہمارے چہروں کو

    رلانے کے بن رہی تھیں

    اپنے منہ بگاڑ بگاڑ کر ان لوگوں کو دیکھ رہے ہیں

    جو کھڑکیوں اور دروازوں سے اپنی جانوں کو بچانے کے دھوکے میں

    موت سے گدم پٹخنے کر رہے ہیں

    یہ تصویریں اخباروں کی زینت بن رہی ہیں

    ٹی وی ان پر اداس لفظوں کی بھر مار کر رہے ہیں

    لیکن یہ سب جلتے ہوئے دھوئیں کے بجھنے کے ساتھ چپ ہو جائے گا

    اور میرا دل جو نا مناسب وقت میں جھلسنے کے لیے ہر وقت تیار رہتا ہے

    ابھی تک کوئی کیمرہ ایجاد نہیں ہوا

    جو اس کے جھلسنے کی مناسب تصویر اتار سکے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے