ہم تری تکذیب کر سکتے نہیں
اے زمانے
ہم تری تکذیب کر سکتے نہیں
تو نے ہٹائے پردہ ہائے خوش نما
وہ جن کے پیچھے چھپ کے بیٹھی
زندگی پہچان بھی پاتے تو کیسے
اے زمانے
ہم تری تکذیب کر سکتے نہیں
کانٹوں پہ تو نے جب گھسیٹا تو
سبک پھولوں میں تلنے کی
کتابی خواہشوں سے جان چھوٹی
اے زمانے تو نے ہم کو
تجربہ گاہ نفی میں
لا کے پھینکا تو
تباہ ذات کی
اصلی گزر گاہوں کا نظارہ ملا
اے زمانے ہم کو بتلایا ہے تو نے
دوسروں کے پاؤں میں رہنے
پڑے رہنے سے
وہ جا آستانہ دل کا بن سکتی نہیں
من کی مرادیں بر تو آتی ہیں
مگر اپنے ہی در کو کھٹکھٹانے سے
لگن کو آزمانے سے
زمانے ہم تری
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.