اب یہ کیسی الجھن ہے
اب یہ کیسا جھگڑا ہے
بات تھی محبت کی
اور تم محبت پر
ایک ہی محبت پر
کب یقین رکھتے تھے
تم تو ہر گھڑی اپنی
دلبرانہ آنکھوں میں
اک نئی رفاقت کا خواب لے کے اٹھتے تھے
اور اپنی شاموں میں
اپنے خواب و خواہش کے
بے لباس جذبوں کو
شوق سے سجاتے تھے
اور ایسے عالم میں
جسم و جاں کے موسم میں
ایک ہم ہی الجھن تھے
ہم تو جا چکے جاناں
دل پہ بے وفائی کے
زخم کھا چکے جاناں
اب یہ کیسی الجھن ہے
اب یہ کیسا جھگڑا ہے
- کتاب : Muntakhab Shahkar Nazmon Ka Album) (Pg. 509)
- Author : Munavvar Jameel
- مطبع : Haji Haneef Printer Lahore (2000)
- اشاعت : 2000
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.