Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم تو شاعر ہیں ہم سچ نہیں بولتے

سرور بارہ بنکوی

ہم تو شاعر ہیں ہم سچ نہیں بولتے

سرور بارہ بنکوی

MORE BYسرور بارہ بنکوی

    ہم تو شاعر ہیں ہم سچ نہیں بولتے

    جان جاں سچ پہ کیوں اتنا اصرار ہے

    سچ کی عظمت سے کب ہم کو انکار ہے

    ہم بھی شاعر ہیں آخر اسی قوم کے

    جس کا ہر فرد بکنے پہ تیار ہے

    ہم ہیں لفظوں کے تاجر یہ بازار ہے

    سچ تو یہ ہے گزرتے ہوئے وقت سے

    فائدہ جو اٹھا لے وہ فن کار ہے

    ہم نہ سقراط ہیں ہم نہ منصور ہیں

    ہم سے سچ کی توقع ہی بیکار ہے

    تیز تلوار سی وقت کی دھار ہے

    اس لیے جان جاں اپنی تحریر سے

    خوف تعزیر سے

    سچے موتی کبھی ہم نہیں رولتے

    ہم تو شاعر ہیں ہم سچ نہیں بولتے

    فصل آتی ہے جب حفظ پندار کی

    سچ کے اظہار کی

    ہم حقائق سے نظریں چرائے ہوئے

    مصلحت کے جنازے اٹھائے ہوئے

    سر جھکائے ہوئے

    لوٹ جاتے ہیں ماضی کے صحراؤں میں

    بیٹھ کر پھر غم ذات کی چھاؤں میں

    سوچتے بھی نہیں بولتے بھی نہیں

    سہمے سہمے ہوئے لوگ ملتے ہوں جب

    ہر طرف زخم کے پھول کھلتے ہوں جب

    جان جاں کم سے کم ایسے موسم میں ہم

    حرف حق تو کجا لب نہیں کھولتے

    ہم تو شاعر ہیں ہم سچ نہیں بولتے

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    سرور بارہ بنکوی

    سرور بارہ بنکوی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے