Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم زاد

MORE BYامجد اسلام امجد

    کچھ کیا جائے نہ سوچا جائے

    مڑ کے دیکھوں تو نہ دیکھا جائے

    میری تنہائی کی وحشت سے ہراساں ہو کر

    میرا سایہ میرے قدموں میں سمٹ آیا ہے

    کون ہے پھر جو مرے ساتھ چلا آتا ہے

    میرا سایہ تو نہیں!!

    کس کی آہٹ کا گماں

    یوں مرے پاؤں کی زنجیر بنا جاتا ہے

    دور تا حد نظر شہر کے آثار نہیں

    اور دشمن کی طرح

    شام تلوار لیے سر پہ چلی آتی ہے

    بولتا ہوں تو اچانک کوئی

    میری آواز میں آواز ملا دیتا ہے

    مجھ کو خود میرے ہی لفظوں سے ڈرا دیتا ہے

    کون ہے جس نے مرے قلب کی دھڑکن دھڑکن

    اپنے احساس کی سولی پہ چڑھا رکھی ہے

    میری رفتار کے پر خوف و خطر رستے میں

    کس نے آواز کی دیوار بنا رکھی ہے

    سنگ آواز کی دیوار گراؤں کیسے

    کچھ کیا جائے نہ سوچا جائے

    مڑ کے دیکھوں تو نہ دیکھا جائے

    مأخذ :
    • کتاب : Barzakh (Pg. 27)
    • Author : Amjad Islam Amjad
    • مطبع : Mawara Publishers, Bahawalpur Road Lahore (1986)
    • اشاعت : 1986

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے